‘I didn’t convert for money, can survive even under open sky’ – M. Hashim (Sindh)
رانو بھیل کلمہ پڑھ کر محمد ہاشم شیخ تو بن گئے لیکن وہ اسلام کے احکامات اور تعلیمات کا اتنا علم نہیں رکھتے تھے کے صحیح طریقے سے ادائیگی کر سکیں. اس لئے بیت السلام ماتلی کے مدرسے میں تین ماہ سے اسلامی تعلیمات لے رہے ہیں. انہوں نے بتایا کہ اب وہ نماز پڑھنا سیکھ گئے ہیں. انہوں نے جبری مذہب کی تبدیلی کے الزامات کی تردید کی اور بتایا کہ یہاں پر زیادہ تر خاندان اپنی مرضی سے ہی مسلمان ہونے کے لئے آتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ اس کے خاندان کے کافی افراد پہلے مسلمان ہو چکے تھے اور بعد میں اسے بھی ان کے رشتہ داروں نے مسلمان ہونے کی دعوت دی. جس کے بعد وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے. انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ وہ کسی پیسے کی لالچ میں مسلمان ہوا ہو. اس نے کہا کہ وہ کھلے آسمان کے نیچے بھی رہ سکتے ہیں. اور محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ بھر سکتے ہیں. پانچ مہینے تک بیت السلام ماتلی میں اسلامی تعلیمات سے فارغ ہونے کے بعد وہ اپنے گاؤں جہل موری واپس لوٹ جائیں گے اور جا کر دوبارہ کھیتی باڑی کرنا شروع کر دیں گے.