Having embraced Islam, I invited my parents to become Muslim | Muhammad Bilal
00:38 پہلے میرا نام مہیش کمار تھا۔ اور اب محمد بلال ہے۔ میں پہلے ہندو تھا اور میں 8 مارچ 2017 میں کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا تھا۔ سوال: اس وقت آپ کی عمر کیا تھی؟ جواب: اس وقت میری عمر سترہ سال تھی۔ اور اس وقت میری دنیاوی اور دینی دونوں کی پڑھائی چل رہی ہے۔ لوگ کہہ رہے ہیں کے جو سترہ سال کے ہیں وہ عاقل بالغ نہیں۔ اور اب ایک قانون پاس کروانے کی کوشش کی جارہی ہے کے جو لوگ اٹھارہ سال سے کم عمر کے ہیں وہ اپنا مذہب تبدیل نہیں کرسکتے۔ 2015 میں نند کمار گوکھلانی جو فنکشنل لیگ کا میمبر ہے۔ اس نے ایک بل پاس کروایا تھا۔ اس کو سندھ اسیمبلی نے منظوری دے دی۔ پر گورنر نے اس پر سائن نہیں کیے۔ اب ہوسکتا ہے کے وہ بل دوبارہ پاس کروائیں۔ ہندو برادری والے بھی یہی چاہتے ہیں۔ سوال: کیا آپ سمجھتے ہیں کے آپ نے کسی کے جبر میں آکر اپنا مذہب تبدیل کیا۔ اور جب انڈیا کی سرحد کھل جائے گی تو آپ وہاں جاکر پھر سے ہندو ہوجائیں گے؟ جواب: ایسی کوئی بات نہیں۔ نہ ہی میں کسی لالچ کی وجہ سے مسلمان ہوا ہوں۔ سترہ سال والا مسئلہ صرف میرے کیس میں ہی ہوا تھا۔ قاری یونس نے ہماری مدد کی اور میں نے عدالت میں جاکر اپنا مذہب تبدیل کیا۔ ہمیں پتہ تھا کے ماتلی میں دیوان برادری بڑی تعداد میں ہے۔ اور وہ پڑھے لکھے بھی ہیں۔ میرے گھر والوں نے مجھ پر اغوا کا کیس کیا تھا۔ اس کے بعد میں نے کورٹ کے بہت چکر لگائے۔ اور 2017 مارچ 8 کو میں کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا۔