“I used to offer prayers secretly” – Hamdan Khalili after formal conversion to Islam
ٹنڈو الھیار رامہ پیر مندر کے سرپرست کا پوتہ حمدان خلیلی (پون کمار) تب مسلمان ھوا جب وہ ساڈھے پندرہ برس کا تھا اور دسویں جماعت کا طالب علم تھا۔ مقامی لوگوں کو پتہ تھا کہ رامہ پیر مندر کے رکھوالے اونچی جات کے ھندو بڑے اثرورسوخ والے ھیں۔ پون کمار مسلمان ہونے سے پھلے ہی چھپ چھپ کر نماز پڑھتے تھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھتے تھے۔ پون چاہتا تھا کہ وہ مسلمان ہونے کا اعلان کردے تاکہ چھپ چھپ کر نماز نہ پڑھنی پڑے۔ اس مقصد سے جب اس نے دعوت اسلامی والوں سے رابطہ کیا تو انھوں نے گلزار خلیل سامارو بہیج دیا. اور وہاں پہنچ کر پیر ایوب جان سرہندی سے مسلمان ہونے کی سند لے لی. حمدان کی خواہش پر یہ فیصلہ ہوا کہ جب وہ اٹھارہ سال کے ھوجائیں گے تب تک اپنے گھر مین رہینگے تاکہ ان کی پڑھائی میں رشتیدار خلل نہ ڈال سکیں. پہر اس سند کو پون نےاپنے گھر میں چھپاکر رکھ دیا. لیکن پون کا چھپ چھپ کر نماز پڑھنا راز نہ رہ سکا۔ اور دو سال کے بعد اس کے رشتیداروں کو پتہ چل ھی گیا۔والدین کی سختی کے ڈر کی وجہ سے پون کمار نے مجبور ہوکر اپنے دادہ اور ماں کے نام خط لکھ کر اپنے کمرے میں چھوڑ آیا۔ اور دوبارہ گلزار خلیل سامارو آپہنچا۔ اس کے بعد کیا ھوا؟! آئیے سنتے ہیں۔.